Election Commission of Pakistan Disqualified Imran Khan

Election Commission of Pakistan Disqualified Imran Khan

اسلام آباد: ایک اہم فیصلے میں، پاکستان کے الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو بطور وزیر اعظم اپنے دور میں توشہ خانہ کے تحائف اور ان کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کی تفصیلات شیئر نہ کرنے کا مجرم قرار دیتے ہوئے نااہل قرار دے دیا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے متفقہ طور پر خان کے خلاف فیصلہ سنایا۔

ای سی پی کی جانب سے اعلان کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خان اب رکن قومی اسمبلی نہیں رہے اور ان کا ردعمل ’درست نہیں‘ تھا۔

فیصلے کے مطابق خان بدعنوانی میں ملوث رہے ہیں اور ان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون میں سارا دن سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی، امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی سربراہی میں علاقے میں کم از کم 1100 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔

عمران کی نااہلی کے لیے دائر توشہ خانہ ریفرنس حکمران اتحاد کے ارکان کی درخواست پر قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے ای سی پی کو بھجوایا تھا۔ انہوں نے ریفرنس میں الزام لگایا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف بیچ کر حاصل ہونے والی آمدنی اپنے اثاثوں میں ظاہر نہیں کی۔ آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت دائر ریفرنس میں عمران خان کو آرٹیکل 62-1 (ایف) کے تحت نااہل قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

"توشہ خانہ" ایک سرکاری محکمہ ہے، جو مغل دور میں برصغیر کے شاہی حکمرانوں کی طرف سے رکھے گئے "خزانہ خانوں" کا حوالہ دیتے تھے جو ان پر تحفے تحائف کو ذخیرہ کرنے اور ڈسپلے کرنے کے لیے رکھتے تھے۔

حکومتی اہلکاروں کو تمام تحائف کا اعلان کرنا چاہیے، لیکن انہیں ایک خاص قیمت سے کم رکھنے کی اجازت ہے۔ زیادہ مہنگی اشیاء توشہ خانہ میں ضرور جائیں، لیکن بعض صورتوں میں وصول کنندہ انہیں ان کی قیمت کے تقریباً 50% پر واپس خرید سکتا ہے -- ایک ڈسکاؤنٹ خان نے دفتر میں رہتے ہوئے 20% سے بڑھایا۔

Post a Comment

0 Comments