پارٹ- 1
گاوں اسلام پورضلع سوات خیبر پختون خواہ (پاکستان)
اسلامپور گاوں پاکستان کے صوبہ خیبر پختون
خواہ کے ملاکنڈ ریجن کے ضلع سوات میں واقع ہے ۔ اسلام پور ضلع سوات کے مینگورہ شہر سے تقریباً 9/10 کلومیٹر بہ راستہ سیدو شریف، شگئی، میاں بابا اور کوکڑی سے ہوتے ہوئے کوکڑی پولیس چوکی آتی ہے، جہاں
سے ایک راستہ مرغزار اور دوسرا راستہ گاوں اسلام پور تک جا تا ہے۔ کوکڑی سے 3 کلو میٹر دور یہ خوبصورت گاوں اباد ہے۔ گاﺅں اسلام پور ضلع سوات کا وہ واحد گاﺅں ہے جس کی آبادی تقریباً 20 ہزار کی لگ بھگ ہیں۔ یہ پاکستان ضلع
سوات بلکہ پورے پاکستان کا وہ واحد گاوں ہیں جہاں پر کوئی بھی شخص بے روزگار نہیں
ہے۔
مختصر تعارف:
گاوں اسلامپور ( میاں گانو) کا گاوں ہے ۔ جہاں پر کثیر تعداد میں میاں
گان رہائش پذیر ہے۔ گاوں کے زیادہ تر زمینیں اس گاوں کے ( اخون خیل ،/ میاں گان )
کے پاس ہیں۔ باچا صاحب ( سابقہ سوات سٹیٹ کا حکمران ) نے دوسرے علاقوں خاص کر سیدو
شریف سے دست کار یوں کے گھرانوں کو اس
گاوں میں بھیج دئے ، جو بعد میں اخون خیل
/ میاں گان نے انہیں اپنے زمینیوں میں گھروں
کیلئے جگہے دے دئے جو کہ بعد میں اب ان کی
تعداد بھی ایک تہائی تک پہنچ گیا ہے۔ اور اب یہ باہر کے لوگ یہاں اس گاوں میں
مستقل طور پر رہنے لگے۔ اور اپنے کاروبار سے بہت اگے نکل گئے ہیں۔ اور بہت سے زمینیں
مقامی میاں گان سے خرید چکے ہیں۔
موسم:
موسم کی لحاظ سے گاوں
اسلامپور ضلع سوات کے دوسرے علاقوں سے انتہائی مختلف ہے۔ گرمی کی موسم میں معتدل
ہوائیں چلتی ہے۔ اور موسم بھی معتدل رہتا ہے۔ اسی طرح سردی کی موسم میں یہاں پر
زیادہ سردی ہوتی ہے۔ موسم سرما میں پہاڑوں پر برف کے ساتھ ہی گاوں پر بھی تھوڑی بہت برف بھاری ہوتی ہے۔
پہاڑیں:
ایلم پہاڑ جس کو ماؤنٹ ایلم کے نام سے بھی
جانا جاتا ہے۔ضلع سوات اور بونیر کے درمیان واقع 2،800 میٹر (9،200 فٹ) بلند بالا پہاڑ ہے۔ یہ پہاڑ اس خطے کی سب سے اونچی چوٹی ہے۔ سال کے زیادہ تر حصے میں برف سے ڈھکی رہتی ہے۔ یہ
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا ہ کے ضلع بونیر میں پیر بابا کے مزار کے مغرب میں
واقع ہے۔ یہ پہاڑ 1947 تک ہندوؤں کے لئے ایک اہم زیارت گاہ تھا ، اور خیال کیا
جاتا ہے کہ یہ وہ مقام ہے جہاں مہاتما بدھ کے ایک سابقہ اوتار نے اپنی جان دے دی
تھی۔ یہاں پر ایک خوبصورت گاوں بھی ہے۔اب بھی کبھی کبھار یہاں سے لوگ پیدل بونیر
اور بونیر سے واپس اسلامپور گاوں سیر و تفریح کے مقصد کیلئے اتے جاتے ہیں۔
محل وقوع:
اسلام
پور گاوں کے مغرب میں ڈوب/ تیرکانڑے کا پہاڑ ہے اور پہاڑ کے دوسرے سائیڈ کوکڑی
گاوں اور بریکوٹ ہے، مشرق میں تور کمر / سلیم خان کا پہاڑ ہے اور پہاڑ کے دوسرے
سائیڈ پر سنگر اور کوکاری گاوں ہے۔شمال کے طرف ایک چوٹی پہاڑ ہے جیسے غاخے سر کے
نام سے جانا جاتا ہے۔ اس چوٹی پر لوگ اکثر پیدل سیدو شریف کو پیدل چلتے ہیں۔ اسی
طرح جنوب کے طرف ایلم پہاڑ اور ایلم پہاڑ کے دوسرے سائیڈ پر ضلع بونیر ہے۔ جیسے نقشے میں دکھایا گیا ہے۔
باشندگان:
جیسا کہ مختصر تعارف میں
گاوں کے بارے میں بیان ہوا ہے کہ یہاں پر باہر کے جو لوگ ائے وہ دستکاریوں میں بہت
اگے نکل چکے ہیں ۔ اور بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ دوسرے طرف اخون خیل میاں
گا ن زیادہ تر سرکاری / گورنمنٹ ایمپلائی ہیں۔ اسی طرح یہ جو باہر سے لوگ جو کاروباری ہے ۔ وہ بھی رفتہ رفتہ سرکاری
نوکریوں میں Adjust
ہوچکے ہیں۔
میاں گان / اخون خیل (قوم ) :
گاوں اسلامپور مذہبی / اسلامی نقطہ نظر
سےسوات علاقےکے دوسرے علاقوں کے نسبت اپنے
مثال آپ ہے۔ گاوں اسلامپور کے مقبرے میں حضرت میاں نور بابا ( ولی اللہ ) کا مزار بھی واقع ہے ۔ حضرت
میں نور بابا (ولی اللہ رحمتہ اللہ علیہ )
جو اللہ تعالٰی کا ایک بزرگ اور ولی اللہ رہ چکا ہے۔ اج سے تقریباً 500 سال قبل یہاں اس گاوں میں
مقیم تھے۔ حضرت میاں نور بابا کے والد کا نام حضرت میاں کریم داد بابا (رحمتہ اللہ علیہ) (شہید بابا) تھے۔ جو کہ کانجو سوات میں سپرد خاک ہے ۔حضرت
میاں نور بابا ( رحمتہ اللہ علیہ) کے دادا کا نام اخون درویزہ بابا ہے ۔ جو 940
ہجری میں اسلام پور آئے تھے۔ اخون درویزہ 1040 ہجری میں وفات پا گئے۔ میاں نور
بابا (رحمتہ اللہ علیہ) مذہبی علم کے حصول کے لیے ہندوستان گئے تھے وہاں پر جس جگہ پر اس نے علم حاصل کی تھی اس
جگہے کا نام ”اسلامپور“ تھا۔ بعد میں علم
مکمل کرنے کے بعد جب آپ واپس سوات ائے اور اس گاوں میں مقیم ہوئے تو اس
گاوں کا نام ”اسلامپور“ رکھ دیا۔ بعد میں
لوگوں نے اسلام پور کے ساتھ ساتھ اس گاﺅں کو
”سلامپور“ بھی لکھا اور پڑھا ۔
:دست کاری
اسلام پور اپنے ہنرمندکا
ریگروں / دستکاریوں کی وجہ سے نہ صرف اندرون
ملک بلکہ بیرونی ممالک میں یہ گاوں
انتہائی مقبول ہے یہاں پر
بھیڑ بکریوں کے اون سے رنگ برنگ گرم اوراعلیٰ کوالٹی کی چادریں ، شالیں ، پکول
،ٹوپیاں ،واسکٹ وغیرہ تیار ہوتے ہیں۔ یہاں
سیزن میں کروڑوں سے لیکر اربوں تک کاروبار ہوتا ہے۔گاوں اسلام ایک تاریخی گاوں ہے ۔ شاید ہزاروں سال اس کی تاریخ کے اثار وغیرہ ا نظر اتے ہیں۔ بدھ مت اور کئی دوسرے قوموں کی
اثار بھی نمودار ہوئے جو رفتہ رفتہ معدوم ہوگئے۔
:سیاح
گاوں اسلامپور جوکہ ایک صنعتی مرکز ہے ۔ یہاں پر پاکستان اور خاص کر باہر دنیا کے سیاح یہاں پر اتے ہیں۔ تاکہ اس گاوں کا تاریخی اورصنعتی مراکز سے اپنے اپ کو خبردار کرے۔اور ساتھ ہی اپنے لئے اور خاندان کے لئے یہاں سے کچھ نہ کچھ خرید کر اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔
جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1 Comments
Very Good start. (Masha Allah)
ReplyDelete